Saturday, January 2, 2016

درس قرآن

*درس قرآن*
الم.
یہ کتاب (قرآن مجید) اس میں کچھ شک نهیں ڈرنے والوں کی رہنما هے.
جو غیب پر ایمان لاتے اورآداب کےساتھ نماز پڑھتے هیں اور جوکچھ ہم نے انکو عطافرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں.
اور جو کتاب (اے محمد ص) تم پر نازل ہوئی اور جوکتابیں تم سے پہلے (پیغمبروں پر) نازل ہوئیں سب پر ایمان لاتے اور آخرت کایقین رکھتے ہیں.

(سورة البقره 1-4)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

یہی لوگ اپنےپروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہیں اوریہی نجات پانےوالے ہیں.
جو لوگ کافر ہیں انہیں تم نصیحت کرو یانہ کرو انکے لئے برابرہے وه ایمان نہیں لانےوالے.
اللہ نے انکے دلوں اور کانوں پر مہر لگارکھی ہےاور انکےآنکھوں پر پرده ہے اور انکےلئے بڑا عذاب ہے.
اور بعض لوگ ایسے ہیں جوکہتےہیں کہ ہم اللہ پراور روزآخرت پر ایمان رکھتے ہیں حالانکہ وه ایمان نہیں رکھتے.

(سورة البقره 5-8)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

یہ اللہ کو اور مومنوں کو چکمادیتے ہیں مگر (حقیقت میں) اپنے سوا کسی کو چکمانہیں دیتے اور اس سے بےخبر ہیں.
انکے دلوں میں (کفر کا)مرض تھا اللہ نے انکا مرض اور زیاده کردیااور انکے جھوٹ بولنے کےسبب انکو دکھ دینے والا عذاب ہوگا.
اور جب ان سے کہاجاتا ہےکہ زمین میں فساد نہ ڈالو توکہتےہیں کہ ہم تواصلاح کرنےوالے ہیں.
دیکھو یہ بلاشبہ مفسد ہیں لیکن خبر نہیں رکھتے.

(سورة البقره 9-12)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اور جب ان سے کہاجاتاہے کہ جسطرح اور لوگ ایمان لے آۓ تم بھی ایمان لےآؤ توکہتے ہیں بھلا جس طرح بیوقوف ایمان لےآۓ ہیں اسی طرح ہم ایمان لےآئیں؟ سن لو کہ یہی بیوقوف ہیں لیکن نہیں جانتے.
اور یہ لوگ جب مومنوں سےملتےہیں توکہتے ہیں کہ ہم ایمان لےآۓاور جب اپنےشیطانوں میں جاتےہیں تو(انسے) کہتےہیں کہ ہم تمہارےساتھ ہیں اور (پیروان محمدص سے) تو ہم ہنسی کیاکرتے ہیں.
(سورة البقره 13-14)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

ان (منافقون) سے اللہ ہنسی کرتاہےاور انہیں مہلت دئیے جاتاہےکہ شرارت وسرکشی میں پڑے بہک رہےہیں.
یہ وه لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی خریدی تو نہ توان کی تجارت ہی نے کچھ نفع دیا اور نہ وه ہدایتیاب ہی ہوۓ.

(سورة البقره 15-16)

*درس قرآن*

ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے (شب تاریک میں) آگ جلائی جب آگ نے اسکےاردگرد کی چیزیں روشن کیں تو اللہ نےان لوگوں کی روشنی زائل کردی اوران کو اندھیروں میں چھوڑ دیاکہ کچھ نہیں دیکھتے.
(یہ) بہرے ہیں گونگے ہیں اندھےہیں کہ (کسی طرح سیدھے رستے کی طرف) لوٹ نہیں سکتے.
(سورة البقره 17-18)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

یا ان کی مثال مینہ کی سی ہے کہ آسمان سے (برس رہاہو اور) اس میں اندھیرے پر اندھیرا (چھارہا) ہو اور (بادل) گرج (رہا) ہو اور بجلی (کوند رہی) ہو تو کڑک سے (ڈرکر) موت کے خوف سے کانوں میں انگلیاں دےلیں اور اللہ کافروں کو (ہر طرف سے) گھیرے ہوۓ ہے.

(سورة البقره 19)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
قریب ہےکہ بجلی (کی چمک) ان کی آنکھوں (کی بصارت) کواچک لےجاۓ جب بجلی (چمکتی اور) ان پر روشنی ڈالتی ہےتو اس میں چل پڑتےہیں اور جب اندھیرا ہوجاتاہے تو کھڑےکے کھڑے ره جاتےہیں اور اگر اللہ چاہتاتو انکے کانوں (کی شنوائی) اور آنکھوں (کی بینائی دونوں) کو زائل کردیتا. بلاشبہ اللہ ہر چیز پرقادر ہے.
(سورة البقره 20)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
لوگو! اپنے پروردگار کی عبادت کرو جس نے تم کو اور تم سے پہلےلوگوں کو پیداکیا تاکہ تم (اسکےعذاب سے) بچو.
جس نے تمہارےلئے زمین کو بچھونا اورآسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے مینہ برساکرتمہارے کھانے کےلئے انواع واقسام کےمیوےپیداکیے. پس کسی کو اللہ کاہمسفر نہ بناؤ. اور تم جانتے تو ہو.
(سورة البقره 21-22)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اور اگرتم کو اس (کتاب) میں جو ہم نےاپنےبندے (محمد ص) پرنازل فرمائی ہےکچھ شک ہوتو اسی طرح کی ایک سورت تم بھی بنالاؤ اور اللہ کےسوا جوتمہارے مددگار ہوں ان کو بھی بلالو اگرتم سچے ہو.
لیکن اگر(ایسا) نہ کرسکو اور ہرگزنہیں کرسکوگےتو اس آگ سےڈروجسکا ایندھن آدمی اورپتھر ہونگے (اور جو) کافروں کےلیے تیارکی گئی ہے.

(سورة البقره 23-24)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

اورجو لوگ ایمان لاۓ اور نیک عمل کرتے رہے انکو خوشخبری سنادو کہ انکے لیے (نعمت کے) باغ ہیں جنکے نیچے نہریں بہ رہی ہیں جب انہیں ان میں سے کسی قسم کا میوه کھانے کودیا جائیگا توکہیں گے یہ تو وہی ہےجو ہم کوپہلے دیاگیاتھا. اور انکو ایک دوسرے کے ہمشکل میوے دئے جائیں گے اور وہاں انکے لئے پاک بیویاں ہونگی اور وه بہشتوں میں ہمیشہ رہیں گے.
(سورة البقره 25)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*


 اللہ اس بات سےعار نہیں کرتاکہ مچھر یااس سےبڑھ کرچیز (مشلا مکھی مکڑی وغیره) کی مثال بیان فرماۓ. جو مومن ہیں وه یقین کرتے ہیں کہ وه انکے پروردگار کی طرف سےسچ ہے اورجو کافر ہیں وه کہتےہیں کہ اس مثال سے اللہ کی مراد ہی کیا ہےاس سے(اللہ) بہتوں کوگمراه کرتاہے اور بہتوں کو ہدایت بخشتاہے اور گمراه بھی  کرتاہے تو نافرمانوں ہی کو.
(سورة البقره 26)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
جو اللہ کے اقرارکو مضبوط کرنے کےبعد توڑدیتے ہیں اور جس چیز(یعنی رشتہ قرابت) کے جوڑے رکھنے کا اللہ نے حکم دیاہے اسکو قطع کئے ڈالتے ہیں اور زمین میں خرابی کرتے ہیں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں.
(سورة البقره 27)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
(کافرو) تم اللہ سےکیونکر منکر
ہوسکتےہو جس حال میں کہ تم بےجان تھے تو اس نےتمکو جان بخشی پھر وہی مارتاہے پھر وہی تمکو زنده کریگا پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے.
وہی توہے جس نےسب چیزیں جو زمین میں ہیں تمہارےلئےپیدا کیں پھر آسمانوں کی طرف متوجہ ہوا. تو انکو ٹھیک سات آسمان بنادیااور وه ہرچیز سے خبردارہے.
(سورة البقره 28-29)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اور جب تمہارے پروردگا نےفرشتوں سےفرمایا کہ میں زمین میں (اپنا) نائب بنانےوالاہوں انہوں نےکہاکیا تواس میں ایسے شخص کو نائب بنانا چاہتاہے جو خرابیاں کرے اور کشت وخون کرتاپھرے اور ہم تیری تعریف کے ساتھ تسبیح وتقدیس کرتے رہتے ہیں (اللہ نے) فرمایا میں وه باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے.
(سورة البقره 30)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اور اس نے آدم کو سب(چیزوں کے) نام سکھاۓ پھر ان کو فرشتوں کےسامنےکیا اور فرمایا کہ اگرسچےہو تومجھےانکے نام بتاؤ.
انہوں نےکہا تو پاک ہےجتناعلم تو نےہمیں بخشاہے اسکے سوا ہمیں کچھ معلوم نہیں بیشک تو دانا(اور) حکمت والاہے.
(سورة البقره 31-32)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

(تب) اللہ نے حکم دیاکہ آدم! تم انکو ان (چیزوں) کےنام بتاؤ جب انہوں نے انکو انکےنام بتاۓ تو(فرشتوں سے) فرمایا کیوں میں نے تم سے نہیں کہا تھاکہ میں آسمانوں اور زمین کی سب پوشیده باتیں جانتاہوں اور جوتم ظاہر کرتے ہو اورجو پوشیده کرتے (سب) مجھ کو معلوم ہے.
(سورة البقره 33)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اور جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیاکہ آدم کےآگے سجده کرو تو وه سب سجدےمیں گر پڑے مگر شیطان نےانکار کیااور غرور میں آکرکافر بن گیا.
اور ہم نےکہا کہ اے آدم تم اور تمہاری بیوی بہشت میں رہو اورجہاں سےچاہو بےروک ٹوک کھاؤ (پیو) لیکن اس درخت کےپاس نہ جانا نہیں تو ظالموں میں (داخل) ہوجاؤ گے.
(سورة البقره 34-35)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
پھرشیطان نے دونوں کو وہاں سے پھسلادیا اور جس (عیش ونشاط) میں تھے اس سےانکو نکلوا دیا.تب ہم  نے حکم دیاکہ (بہشت برین سے) چلےجاؤ تم ایک دوسرے کےدشمن ہو اور تمہارے لئے زمین میں ایک وقت تک ٹھکانہ اورمعاش (مقرر کردیاگیا) ہے.
پھر آدم نے اپنےپروردگار سےکچھ کلمات سیکھے (اورمعافی مانگی) تو اس نے انکا قصور معاف کردیا بیشک وه معاف کرنیوالا(اور) صاحب رحم ہے.
(سورة البقره 36-37)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
ہم نے فرمایاکہ تم سب یہاں سےاتر جاؤ جب تمہارےپاس میری طرف سےہدایت پہنچےتو (اسکی پیروی کرنا کہ) جنہوں نےمیری ہدایت کی پیروی کی انکو نہ کچھ خوف ہوگااور نہ وه غمناک ہوں گے.
اور جنہوں نے(اسکو) قبول نہ کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وه دوزخ میں جانے والے ہیں (اور) وه ہمیشہ اس میں رہیں گے.
(سورة البقرة 38-39)

*درس قرآن*
اور جوکتاب میں نے(اپنے رسول محمد ص پر) نازل کی ہےجوتمہاری کتاب (تورات) کوسچاکہتی ہے اس پرایمان لاؤ اور اس سے منکر اول نہ بنو اور میری آیتوں میں (تحریف کرکے) انکے بدلے تھوڑی سی قیمت (یعنی دنیاوی منفعت) نہ حاصل کرو اور مجھی سے خوف رکھو.
(سورة البقرة 41)

*درس قرآن*
اور حق کو باطل کےساتھ نہ ملاؤ اور سچی بات کوجان بوجھ کر نہ چھپاؤ.
اور نماز پڑھا کرو اور زکوة دیاکرو اور(اللہ کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھکاکرو.
(سورة البقره 42-43)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
(یہ) کیا(عقل کی بات ہےکہ) تم لوگوں کو نیکی کرنے کوکہتےہو اوراپنے تیئں فراموش کئے دیتےہو حالانکہ تم کتاب (اللہ بھی) پڑھتےہو کیاتم سمجھتے نہیں.؟
اور (رنج و تکلیف میں) صبر اور نماز سے مددلیاکرو اور بیشک نماز گراں ہے مگر ان لوگوں پر (گراں نہیں) جو عجز کرنے والے ہیں.
(سورة البقره 44-45)

*درس قرآن*
جو یقین کئے ہوۓہیں کہ وه اپنے پروردگار سے ملنے والےہیں اور اس کی طرف لوٹ کر جانےوالےہیں.
اے یعقوب کی اولاد! میرے وه احسان یاد کرو جو میں نے تم پرکئے تھے اور یہ کہ میں نے تم کو جہان کے لوگوں پر فضیلت بخشی.
(سورة البقره 46-47)

*درس قرآن*
اور اس دن سےڈرو جس دن کوئی کسی کے کچھ بھی کام نہ آۓ گا اور نہ کسی کی سفارش منظور کی جاۓ اور نہ کسی سے کسی طرح کا بدلہ قبول کیاجاۓ اور نہ لوگ (کسی اور طرح) مدد حاصل کرسکیں.
(سورة البقره 47)

*درس قرآن*
اور اس دن سےڈرو جس دن کوئی کسی کے کچھ بھی کام نہ آۓ گا اور نہ کسی کی سفارش منظور کی جاۓ اور نہ کسی سے کسی طرح کا بدلہ قبول کیاجاۓ اور نہ لوگ (کسی اور طرح) مدد حاصل کرسکیں.
(سورة البقره 48)

*درس قرآن*
اور (ہمارے ان احسانات کویادکرو) جب ہم نے تمکو قوم فرعون سے مخلصی بخشی وه (لوگ) تم کو  بڑا دکھ دیتے تھے تمہارے بیٹوں کو توقتل کر ڈالتے تھے اور بیٹیوں کو زنده رہنے دیتےتھے اور اس میں تمہارے پروردگار کی طرف سے بڑی (سخت) آزمائش تھی.
اور جب ہم نے تمہارے لئے دریا کو پھاڑ دیا تو تم کو تو نجات دی اور فرعون کی قوم کو غرق کردیا اور تم دیکھ ہی تورہےتھے.
(سورة البقره 49-50)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اور جب ہم نے موسی سے چالیس رات کاوعده کیا تو تم نے انکے پیچھے بچھڑے کو (معبود) مقررکرلیا اور تم ظلم کر رہےتھے.
پھر اسکے بعدہم نے تم کو معاف کردیا تاکہ تم شکر کرو.
اور جب ہم نے موسی کو کتاب اور معجزے عنایت کئے تاکہ تم ہدایت حاصل کرو.
(سورة البقره 51-53)

*درس قرآن*
اورجب موسی نے اپنی قوم کے لوگوں سےکہا کہ بھائیو تم نے بچھڑے کو (معبود) ٹھیرانے میں (بڑا) ظلم کیاہے تو اپنے پیداکرنے والے کے آگے توبہ کرو اور اپنے تیئں ہلاک کرڈالو. تمہارے خالق کے نزدیک تمہارے حق میں یہی بہترہے پھر اس نے تمہارا قصور معاف کردیا اور بیشک وه معاف کرنے والا (اور) صاحب رحیم ہے.
(سورة البقره 54)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
اورجب تم نے (موسی سے) کہا کہ موسی جب  تک ہم اللہ کو سامنے نہ دیکھ لیں گے تم پر ایمان نہیں لائیںگے تو تم کو بجلی نے آگھیرا اور تم دیکھ رہےتھے.
پھر موت آجانے کےبعد ہم نے تم کو ازسرنو زنده کردیا تاکہ احسان مانو.
(سورة البقره 55-56)

*درس قرآن*
اور جب بادل کا تم پرسایہ کئے رکھااور (تمہارے لئے) من وسلوی اتارتے رہے کہ جوپاکیزه چیزیں ہم نے تمکو عطا فرمائی ہیں انکو کھاؤ (پیومگر تمہارے بزرگوں نےان نعمتوں کی کچھ قدر نہ جانی) اور وه کچھ نہیں بگاڑتےتھے بلکہ اپنا ہی نقصان کرتے تھے.
(سورة البقره 57)

*درس قرآن*
اور جب ہم نے (ان سے) کہاکہ اس گاؤں میں داخل ہوجاؤ اور اس میں جہاں سےچاہو خوب کھاؤ (پیو) اور (دیکھنا) دروازے میں داخل ہونا تو سجده کرنا اور "حطة" کہنا ہم تمہارے گناه معاف کردیں گے اور نیکی کرنے والوں کو اور زیاده دیں گے.
توجو ظالم تھے انہوں نےاس لفظ کو جس کاانکو حکم دیاتھا بدل کراسکی جگہ اور کفظ کہنا شروع کیا پس ہم نے(ان) ظالموں پرآسمان سےعذاب نازل کیاکیونکہ نافرمانیاں کئےجاتےتھے.
(سورة البقره 58-59)

*درس قرآن*
اور جب موسی نےاپنی قوم کےلئے (اللہ سے) پانی مانگاتو ہم نے کہاکہ اپنی لاٹھی پتھرپرمارو (انہوں نے لاٹھی ماری) تو پھر اس میں سے باره چشمے پھوٹ
نکلے اورتمام لوگوں نے اپنااپنا گھاٹ معلوم کر (کےپانی پی) لیا (ہم نےحکم دیاکہ) اللہ کی (عطافرمائی ہوئی) روزی کھاؤ اور پیو مگر زمین میں فساد نہ کرتے پھرنا.
(سورة البقره 60)

*درس قرآن*
اور جب تم نےکہاکہ موسی! ہم سے ایک (ہی) کھانے پرصبرنہیں ہوسکتا تو اپنےپروردگار سےدعاکیجئے کہ ترکاری اور ککڑی اور گیہوں اور مسور اور پیاز (وغیره) جو نباتات زمیں سے اگتی ہیں ہمارے لئے پیداکردے. (موسی نے) کہا کہ بھلاعمده چیزیں چھوڑ کرانکےبدلے ناقص چیزیں کیوں چاہتےہو؟
(سورة البقره 61)

*درس قرآن*
(اگر یهی چیزیں مطلوب ہیں) توکسی شہر میں جااترو وہاں جومانگتے ہومل جاۓگااور (آخرکار) ذلت ورسوائی اور محتاجی ان سے چمٹادی گئی اور وه اللہ کےغضب میں گرفتارہوگئے. یہ اسلئے که وه اللہ کی آیتوں سےانکارکرتےتھےاور (اسکے) نبیوں کوناحق قتل کردیتےتھے (یعنی) یه اسلئےکہ نافرمانی کئےجاتےاور حد سےبڑھے جاتےتھے.
(سورة البقره 61)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*

جولوگ مسلمان ہیں یا یہودی یا عیسائی یا ستاره پرست (یعنی کوئی شخص کسی بھی قوم ومذہب کاہو) جواللہ اور روز قیامت پرایمان لائیگااور عمل نیک کرےگاتو ایسےلوگوں کو ان(کےاعمال) کاصلہ اللہ کے ہاں ملےگا اور (قیامت کےدن) انکو نہ کسی طرح کاخوف ہوگا اور نہ وه غمناک ہوں گے.
(سورة البقره 62)

*درس قرآن*
اورجب ہم نے تم سے عہد (کر)لیا اور کوه طور کو تم پر اٹھاکھڑاکیا (اور حکم دیا)کہ جو کتاب ہم نے تمکو دی ہے اسکو زور سے پکڑے رہو اور جو اس میں (لکھا) ہے اسے یادرکھو تاکہ (عذاب سے) محفوظ رہو.
تو تم اسکے بعد (عہدسے) پھرگئے اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اسکی مہربانی نہ ہوتی تو تم خسارے میں  پڑگئے ہوتے.
(سورة البقره 63-64)

*درس قرآن*
اورتم ان لوگوں کو خوب جانتےہو جو تم میں سے ہفتےکےدن (مچھلی کا شکار کرنے) میں حد سےتجاوز کرگئےتھے تو ہم نے ان سےکہا کہ ذلیل وخوار بندر ہوجاؤ.
اور اس قصے کو اس وقت کے لوگوں کےلئے اور جو انکےبعد آنےوالےتھے عبرت اور پرہیزگاروں کے لئے نصیحت بنادیا.
(سورة البقره 65-66)

اورجب موسی نےاپنی قوم کےلوگوں سےکہا کہ اللہ تمکو حکم دیتاہےکہ ایک گاۓ ذبخ کرو. وه بولےکیا تم ہم سے ہنسی کرتےہو؟ (موسی نے) کہاکہ میں اللہ کی پناه مانگتاہوں کہ نادان بنوں.
انہوں نےکہاکہ اپنے پروردگارسےالتجاء کیجئےکہ وه ہمیں یہ بتاۓ کہ وه گاۓ کسطرح کی ہو؟ (موسی نے) کہا پروردگار فرماتاہےکہ وه گاۓ نہ تو بوڑھی ہو اور نہ بچھیا بلکہ ان کےدرمیان (یعنی جوان) ہو سو جیساتمکو حکم دیاگیاہے ویساکرو.
(سورة البقره 67-68)

*درس قرآن*
انہوں نے کہااپنے پروردگار سے درخواست کیجئے کہ ہم کو یہ بھی بتادے کہ اسکا رنگ کیساہو. موسی نے کہا پروردگار فرماتاہےکہ اسکارنگ گہرا زردہو کہ دیکھنے والوں (کے دل) کوخوش کردیتاہو.
انہوں نےکہاکہ (اب کے) پروردگار سے پھر درخواست کیجئےکہ ہم کوبتادےکہ وه کس کس طرح کی ہو کیونکہ بہت سی گائیں ہمیں ایک دوسرےکے مشابہ معلوم ہوتی ہیں اللہ نےچاہاتو ہمیں ٹھیک بات معلوم ہوجاۓگی.
(سورة البقره 69-70)

*درس قرآن*
موسی نےکہاکہ اللہ فرماتاہےکہ وه گاۓ کام میں لگی ہوئی نہ ہو اور نہ تو زمین جوتتی ہو اور نہ کھیتی کوپانی دیتی ہو اس میں کسی طرح کاداغ نہ ہو. کہنےلگے اب تم نے سب باتیں درست بتادیں غرض (بڑی مشکل سے) انہوں نے اس گاۓ کو ذبخ کیا اور وه ایساکرنے والے تھے نہیں.
(سورة البقره 71)

*درس قرآن*
اورجب تم نے ایک شخص کو قتل کیا تو اس میں باہم جھگڑنےلگے لیکن جو بات تم چھپارہےتھے اللہ اس کو ظاہرکرنےوالاتھا.
تو ہم نےکہا اس (بیل) کا کوئی سا ٹکرا مقتول کومارو اس طرح اللہ مردوں کو زنده کرتاہے اور تم کو اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھاتاہے تاکہ تم سمجھو.
(سورة البقره 72-73)

*درس قرآن*
پھر اسکےبعد تمہارے دل سخت ہوگئےگویا وه پتھر ہیں یا ان سے بھی زیاده سخت. پتھر تو بعضے ایسےہوتےہیں کہ ان میں سے چشمے پھوٹ نکلتےہیں اور بعضےایسے ہوتےہیں کہ پھٹ جاتےہیں اور ان میں سےپانی نکلنےلگتاہے اور بعضےایسےہوتےہیں کہ اللہ کےخوف سے گر پڑتےہیں اور اللہ تمہارے عملوں سے بےخبر نہیں.
(سورة البقره 74)

مومنو)کیاتم امیدرکھتےہوکہ یہ لوگ تمہارے(دین کے)قائل ہوجائیںگے(حالانکہ) ان میں سےکچھ لوگ کلام اللہ یعنی(تورات کو) سنتےپھراسکے سمجھ لینےکےبعداسکو جان بوجھ کربدل دیتےہیں
اوریہ لوگ جب مومنوں سےملتےہیں توکہتےہیں ہم ایمان لےآۓہیں اورجس وقت آپس میں ایک دوسرےسےملتےہیں توکہتےہیں جوبات اللہ نےتم پرظاہرفرمائی ہےوه تم انکواس لئےبتادیتےہوکہ (قیامت کےدن)اسی کےحوالےسےتمہارے پروردگارکےسامنےتمکو الزام دیں کیاتم سمجھتےنہیں؟
(البقره 75-76)

*درس قرآن*
کیایہ لوگ یہ نہیں جانتے کہ جوکچھ یہ چھپاتے اورجوکچھ یہ ظاہرکرتےہیں اللہ کو(سب) معلوم ہے.
اور بعض ان میں ان پڑھ ہیں کہ اپنےخیالات باطل کےسوا (اللہ کی) کتاب سے واقف ہی نہیں اور وه صرف ظن سے کام لیتےہیں.
(سورة البقره 77-78)

*درس قرآن*
تو ان لوگوں کےلئےتباہی ہےجو اپنےہاتھ سےکتاب لکھتےہیں اور کہتےیہ ہیں کہ یہ اللہ کے پاس سے(آئی) ہے تاکہ اس کےعوض تھوڑی سی قیمت (یعنی دنیوی منعفت) حاصل کر
یں. انکے لئےتباہی ہےاس لئے کہ (بےاصل باتیں) اپنےہاتھ سےلکھتےہیں اور (پھر) انکےلئے تباہی ہے اس لئےکہ ایسے (برے) کام کرتےہیں.
(سورة البقره 79)

*درس قرآن*
اورکہتےہیں کہ (دوزخ کی) آگ ہمیں چند روزکےسوا چھو ہی نہیں سکےگی ان سےپوچھوکیا تم نے اللہ سے اقرارلےرکھاہے کہ اللہ اپنےاقرار کےخلاف نہیں کرےگا (نہیں) بلکہ تم اللہ کے بارےمیں ایسی باتیں کہتےہو جن کا تمہیں مطلق علم نہیں.
ہاں جوبرے کام کرے اور اس کےگناه(ہر طرف سے) اسکو گھیرلیں توایسےلوگ دوزخ (میں جانے) والےہیں (اور) وه ہمیشہ اس میں جلتے رہیں گے.
سورة البقره 80-81)

*درس قرآن*
اورجوایمان لائیں اور نیک کام کریں وه جنت کےمالک ہوں گے (اور) ہمیشہ اس میں (عیش کرتے) رہیں گے.
اور جب ہم نے بنی اسرائیل سےعہدلیا کہ اللہ کےسوا کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ اور رشتہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں کےساتھ بھلائی کرتےرہنا اور لوگوں سےاچھی باتیں کہنا اور نمازپڑھتے اور زکوة دیتےرہنا. توچند شخصوں کےسوا تم سب (اس عہدسے) منہ پھیرکر پھر بیٹھے.
(سورة البقره 82-83)

*درس قرآن*
اورجب ہم نےتم سے عہدلیا کہ آپس میں کش و خون نہ کرنا اور اپنوں کو انکےوطن سے نہ نکالناتو تم نے اقرار کرلیا اور تم (اس بات کے)گواه ہو.
پھرتم وہی ہوکہ اپنوں کو قتل بھی کردیتےہو اور اپنےمیں سےبعض لوگوں پرگناه اور ظلم سے چڑھائی کرکے انہیں وطن سے نکال بھی دیتےہو اور اگر وه تمہارےپاس قیدہوکر آئیں توبدلہ دےکرانکو چھڑا بھی لیتےہو حالانکہ انکانکال دیناہی تم کو حرام تھا.
(سورة البقره 84-85)

*درس قرآن*
(یہ)کیا (بات ہےکہ)
تم کتاب (اللہ) کےبعض احکام کوتو مانتےہو اوربعض سےانکار کئے دیتےہو توجوتم میں سےایسی حرکت کریں انکی سزا اسکےسوا اورکیاہوسکتی ہےکہ دنیاکی زندگی میں تو رسوائی ہواورقیامت کےدن سخت سےسخت عذاب میں ڈال دئیے جائیں اورجوکام تم کرتےہو اللہ ان سےغافل نہیں.
یہ وه لوگ ہیں جنہوں نےآخرت کےبدلےمیں دنیاکی زندگی خریدی سونہ توان سےعذاب ہلکاکیاجاۓ گااورنہ انکو(اورطرح کی) مددملےگی.
(سورة البقره 85-86)

*درس قرآن*
اورہم نےموسی کوکتاب عنایت کی اور انکے پیچھے یکےبعد دیگرے پیغمبر بھیجتےرہے اور عیسی ابن مریم کو کھلے نشانات بخشےاور روح القدس (یعنی جبرئیل) سے انکو مدد دی تو جب کوئی پیغمبر تمہارےپاس ایسی باتیں لےکرآۓ جن کوتمہارا جی نہیں چاہتاتھاتو تم سرکش ہوجاتےرہے اور ایک گروه (انبیاء) کو تو جھٹلاتےرہے اور ایک گروه کو قتل کرتےرہے.
(سورة البقره 87)

*درس قرآن*
اورکہتےہیں ہمارےدل پردےمیں ہیں (نہیں) بلکہ اللہ نےانکےکفرکے سبب ان پرلعنت کررکھی ہےپس یہ تھوڑےہی پر ایمان لاتےہیں.
اورجب اللہ کےہاں سےانکے پاس کتاب آئی جو انکی (آسمانی) کتاب کی بھی تصدیق کرتی ہے اور وه پہلے (ہمیشہ) کافروں پر فتح مانگاکرتےتھے توجس چیزکو خوب پہچانتےتھےجب انکےپاس آ پہنچی تو اس سےکافر ہوگئے پس کافروں پر اللہ کی لعنت.
(سور البقره 88-89)

*مرکزی اشاعت گجرات نیوز*

*درس قرآن*
جس چیزکےبدلےانھوں نےاپنےتئیں بیچ ڈالا وه بہت بری ہے یعنی اس جلن سےکہ اللہ اپنےبندوں میں سےجس پرچاہتاہے اپنا فضل نازل فرماتاہے اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب سےضد کی وجہ سےکفر کرنے لگے تو وه (اسکے) غضب بالاۓ غضبیں مبتلا ہوگئے اور کافروں کےلئے ذلیل کرنےوالا عذاب ہے.
(سورة البقره 90)


*درس قرآن*
اور جب ان سےکہاجاتاہے کہ جو (کتاب) اللہ نے (اب) نازل فرمائی ہے اسکو مانو توکہتےہیں کہ جوکتاب ہم پر (پہلے) نازل ہوچکی ہے ہم تو اسی کومانتےہیں (یعنی) یہ اسکے سوا اور (کتاب) کونہیں مانتے حالانکہ وه (سراسر) سچی ہے اور جو انکی (آسمانی) کتاب ہے اسکی بھی تصدیق کرتی ہے (ان سے) کہہ دو کہ اگرتم صاحب ایمان ہوتے تو اللہ کے پیغمبروں کوپہلے ہی کیوں قتل کیا کرتے.

(سورة البقره 91)

 اور موسی ع تمہارےپاس کھلے ہوۓ معجزےلےکرآۓ توتم انکے (کوه طور پرجانے کے) بعدبچھڑےکو معبودبنابیٹھےاورتم (اپنےہی حق میں) ظلم کرتےتھے.
اورجب ہم نےتم (لوگوں) سے عہدواثق لیا اور کوه طور کوتم پر اٹھاکھڑاکیا (اورحکم دیاکہ) جو (کتاب) ہم نےتمکودی ہےاسکوزور سےپکڑو اور( جوتمہیں حکم ہوتاہےاسکو) سنو تو وه (جوتمہارےبڑےتھے) کہنےلگےکہ ہم نےسن تولیالیکن مانتےنہیں اورانکےکفرکےسبب بچھڑا انکےدلوں میں رچ گیاتھا
(اےپیغمبر) کہہ دوکہ اگرتم مومن ہوتو تمہارا ایمان تمکو بری بات بتاتاہے.
(سورة البقره 92-93)

 *درس قرآن*
کہہ دو کہ اگر آخرت کاگھر اور لوگوں (یعنی مسلمانوں) کےلئےنہیں اور اللہ کےنزدیک تمہارےہی لئےمخصوص ہے تواگرسچےہو تو موت کی آرزوتوکرو.
لیکن ان اعمال کی وجہ سے جوانکے ہاتھ آگےبھیج چکے ہیں یہ کبھی اسکی آرزو نہیں کریں گے اور اللہ ظالموں سے (خوب) واقف ہے.
(سورة البقره 94-95)

*درس قرآن*
بلکہ انکو تم اور لوگوں سےزندگی کےکہیں حریص دیکھو گے یہاں تک کہ مشرکوں سےبھی.
ان میں سےہر ایک یہی خواہش کرتاہے کہ کاش وه ہزار برس جیتارہے مگر اتنی لمبی عمر اسکو مل بھی جاۓ تو اسے عذاب سے تو نہیں چھڑاسکتی اور جو کام یہ کرتےہیں اللہ ان کو دیکھ رہاہے.
(سورة البقره 96)

*درس قرآن*
کہہ دو کہ جوشخص جبرئیل کادشمن ہو (اسکو غصے میں مرجاناچاہیے) اس نےتو (یہ کتاب) اللہ کےحکم سے تمہارےدل پرنازل کی ہے جوپہلی آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اورایمان والوں کےلئے ہدایت اور بشارت ہے.
جوشخص اللہ کااوراسکےفرشتوں کا اور اسکےپیغمبروں کا اور جبرئیل اور میکائیل کا دشمن ہوتو ایسے کافروں کا اللہ دشمن ہے.
(سورة البقره 97-98)

*درس قرآن*
اور ہم نےتمہارےپاس سلجھی ہوئی آیتیں ارسال فرمائی ہیں اور ان سے انکار وہی کرتےہیں جو بدکردار ہیں.
ان لوگوں نےجب (اللہ سے) عہدواثق کیا تو ان میں سے ایک فریق نے اسکو (کسی چیز کی طرح) پھینک دیا حقیقت یہ ہےکہ ان میں سے اکثر نےایمان ہیں"
(سورة البقره 99-100)

*درس قرآن*
اور جب انکے اللہ کی طرف سے پیغمبر(آخرالزماں) آۓ اور وه انکی (آسمانی) کتاب کی تصدیق بھی کرتےہیں تو جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی ان میں سےایک جماعت نے اللہ کی کتاب کو پیٹھ پیچھے پھینک دیا گویا وه جانتے ہی نہیں.
(سورة البقره 101)

*درس قرآن*
غرض لوگ ان سےایسا (علم) سیکھتے جس سے میاں بیوی میں جدائی ڈال دیں، اور اللہ کےحکم کےسوا وه ایسے (علم) سےکسی کاکچھ بھی بگاڑ نہیں سکتےتھے اور کچھ ایسا (علم) سیکھتے جوانکو نقصان ہی پہنچاتے اور فائده کچھ نہ دیتے اور وه جانتےتھےکہ جوشخص ایسی چیزوں کاخریدار ہوگا اسکا آخرت میں کچھ حصہ نہیں اور جس چیز کےعوض انہوں نے اپنی جانوں کوبیچ ڈالا وه بری تھی، کاش وه (اس بات کو) جانتے"
(سورة البقره 102)

*درس قرآن*
اور اگر وه ایمان لاتے اور پرہیزگاری کرتے تو اللہ کے ہاں سےبہت اچھاصلہ ملتا اےکاش وه اس سےواقف ہوتے.
اے اہل ایمان (گفتگو کےوقت اللہ کےپیغمبر سے) راعنا نہ کہاکرو، انظرنا کہاکرو اور خوب سن رکھو اور کافروں کےلئے دکھ دینے والا عذاب ہے.
(سورة البقره 103-104)

*درس قرآن*
جولوگ کافر ہیں اہل کتاب یا مشرک وه اس بات کو پسندنہیں کرتے کہ تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے خیروبرکت نازل ہو اور اللہ تو جس کو چاہتاہے اپنی رحمت کےساتھ خاص کرلیتاہےاور اللہ بڑے فضل کامالک ہے.
ہم جس آیت کومنسوخ کردیتے یااسے فراموش کرادیتےہیں تو اس سے بہتر یا ویسی ہی اور آیت بھیج دیتےہیں کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر بات ہر قادر ہے.
(سورة البقره 105-106)

تمہیں معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کی ہے اور اللہ کےسوا تمہارا کوئی دوست اور مددگار نہیں.
کیاتم یہ چاہتےہو کہ اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سےاسطرح کے سوال کرو جس طرح کےسوال پہلے موسی علیہ السلام سےکیےگئے تھےاور جس شخص نے ایمان (چھوڑکر اسکے)بدلے کفرلےلیا وه سیدھے رستے سے بھٹک گیا.
(سورة البقره 107-108)

*درس قرآن*
بہت سےاہل کتاب اپنےدل کی جلن سےیہ چاہتےہیں کہ ایمان لاچکنے کےبعدتم کو پھر کافر بنادیں حالانکہ ان پرحق ظاہر ہوچکاہے توتم معاف کردو اور درگزر کرو یہاں تک کہ اللہ اپنا (دوسرا) حکم بھیجے بیشک اللہ ہر چیز پر قادر ہے.
(سورة البقره 109)

*درس قرآن*
اورنماز ادا کرتے رہو اور زکوة دیتے رہو اور جو بھلائی اپنےلئے آگےبھیج رکھوگے اس کو اللہ کےy ہاں پالوگے کچھ شک نہیں کہ اللہ تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہاہے.
اور (یہودی اور عیسائی) کہتےہیں کہ یہودیوں اور عیسائیوں کےسوا کوئی بہشت میں نہیں جاۓگا یہ ان لوگوں کے خیالات باطل ہیں
(اےپیغمبر ص ان سے) کہہ دوکہ اگر سچےہو تو دلیل پیش کرو.
سورة البقره 110-111)

*درس قرآن*
ہاں جو شخص اللہ کےسامنے گردن جھکادے (یعنی ایمان لےآۓ) اور وه نیکوکار بھی ہو تو اسکا صلہ اسکے پروردگار کےپاس ہے اور ایسے لوگوں کو (قیامت کےدن) نہ کسی طرح کا خوف ہوگا اور نہ وه غمناک ہوں گے.
(سورة البقره 112)

اور یہودی کہتےہیں کہ عیسائی رستےپر نہیں اورعیسائی کہتےہیں یہودی رستےپر نہیں حالانکہ وه کتاب (الہی) پڑھتےہیں
اسی طرح بالکل انہیں کی سی بات وه لوگ کرتےہیں جو (کچھ) نہیں جانتے (یعنی مشرک) تو جس بات میں یہ لوگ اختلاف کررہےہیں اللہ قیامت کےدن اسکا ان میں فیصلہ کردےگا.
(سورة البقره 113)

*درس قرآن*
اور اس سےبڑھ کرظالم کون جو اللہ کی مسجدوں میں اللہ کےنام کاذکر کئےجانے کو منع کرے اور ان کی ویرانی میں ساعی ہو. ان لوگوں کو کچھ حق نہیں کہ ان میں داخل ہوں مگر ڈرتے ہوۓ ان کے لئے دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں بڑا عذاب.
(سورة البقره 114)

*درس قرآن*
اور مشرق اور مغرب سب اللہ ہی کاہے تو جدھر تم رخ کرو ادھر اللہ ہی کی ذات ہے بیشک اللہ صاحب وسعت اور باخبرہے.
اور یہ لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ اللہ اولاد رکھتاہے (نہیں) وه پاک ہے بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے....

(سورة البقره 115-116)

وہی آسمانوں اور زمین کاپیدا کرنےوالاہے جب کوئی کام کرناچاہتاہے تو اسکو ارشادفرمادیتاہے کہ ہوجا تو وه ہوجاتاہے.
اورجولوگ (کچھ) نہیں جانتے(یعنی مشرک) وه کہتےہیں کہ اللہ ہم سے کلام کیوں نہیں کرتا یاہمارےپاس کوئی نشانی کیوں نہیں آتی
اسی طرح جولوگ ان سےپہلےتھےوه بھی انہی کی سی باتیں کیاکرتےتھےان لوگوں کےدل آپس میں ملتےجلتےہیں جولوگ صاحب یقین ہیں انکے (سمجھانےکے)لئےہم نےنشانیاں بیان کردی ہیں.
(سورة البقره 117-118)

*درس قرآن*
(اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) ہم نے تم کو سچائی کےساتھ خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے اور اہل دوزخ کے بارے میں تم سے کچھ پرسش نہیں ہوگی.
(سورة البقره 119)

*درس قرآن*
اور تم سے نہ یہودی کبھی خوش ہوں گےاور نہ عیسائی یہاں تک کہ ان کے مذہب کی پیروی اختیارکرلو (ان سے) کہہ دو کہ اللہ کی ہدایت (یعنی دین اسلام) ہی ہدایت ہے اور (اے پیغمبر ص) اگر تم اپنےپاس علم یعنی (اللہ کی وحی) کے آجانےپر بھی انکی خواہشوں پرچلوگے تو تم کو (عذاب) اللہ سے (بچانےوالا) نہ کوئی دوست ہوگا نہ کوئی مددگار.
(سورة البقره 120)

*درس قرآن*
جن لوگوں کو ہم نےکتاب عنایت کی ہےوه اس کو (ایسا) پڑھتےہیں جیسا اس کے پڑھنےکاحق ہے یہی لوگ اس پر ایمان رکھنے والےہیں اور جو اس کو نہیں مانتےوه خساره پانے والےہیں.
اے بنی اسرائیل میرے وه احسان یادکرو جو میں نے تم پر کئے اور یہ کہ میں نے تم کو اہل عالم پر فضیلت بخشی.
(سور البقره 121-122)

*درس قرآن*
اوراس دن سے ڈرو جب کوئی شخص کسی شخص کےکچھ کام نہ آۓ اورنہ اس سے بدلہ قبول کیاجاۓ اور نہ اس کو کسی کی سفارش کچھ فائده دے اور نہ لوگوں کو (کسی اور طرح کی) مدد مل سکے.
(سورة البقره 123)

*درس قرآن*
اور جب پروردگار نےچند باتوں میں ابراہیم علیہ السلام کی آزمائش کی تو وه ان میں پورےاترے. اللہ نےکہاکہ میں تم کو لوگوں کاپیشوا بناؤں گا انہوں نےکہاکہ (پروردگار) میری اولاد میں سےبھی (پیشوا بنائیو) اللہ نےفرمایا کہ ہمارا اقرارظالموں کےلئے نہیں ہوا کرتا.
(سورة البقره 124)

*درس قرآن*
اور جب ہم نے خانہ کعبہ کو لوگوں کےلئے جمع ہونےاور امن پانےکی جگہ مقررکیا اور (حکم دیاکہ) جس مقام پر ابراہیم علیہ السلام کھڑے ہوۓتھے اسکو نماز کی جگہ بنالو اور ابراہیم علیہ السلام اور اسمعیل علیہ السلام کو کہاکہ طواف کرنےوالوں اور اعتکاف کرنےوالوں اور رکوع کرنےوالوں اور سجده کرنےوالوں کےلئے میرے گھر کو پاک صاف رکھاکرو.
(سورة البقره 125)

*درس قرآن*
اور جب ابراہیم نےدعا کی کہ اےپروردگار اس جگہ کو امن کاشہربنا اور اسکےرہنے والوں میں سے جو اللہ پر اور روز آخرت پر ایمان لائیں انکےکھانےکو میوےعطا فرما. تو اللہ نےفرمایاکہ جو کافر ہوگا میں اسکو بھی کسی قدر متمتع کروں گا (مگر) پھر اسکو (عذاب) دوزخ کے (بھگتنے کے) لئے ناچار کردوں گا اور وه بری جگہ ہے.
(سورة البقره 126)

اورجب ابراہیم علیہ السلام اور اسمعیل علیہ السلام بیت اللہ کی بنیادیں اونچی کررہےتھے(تو دعا کئےجاتےتھےکہ) اےہمارے پروردگار ہم سےیہ خدمت قبول فرما بیشک توسننےوالا (اور)جاننےوالاہے.
اےپروردگار ہمکو اپنا فرمانبردار بناۓرکھیو اورہماری اولاد میں سےبھی ایک گروه کواپنامطیع بناتےرہیو اور(پروردگار) ہمیں ہمارےطریق عبادت بتا اورہمارےحال پر (رحم کےساتھ) توجہ فرما بیشک تو توجہ فرمانےوالامہربان ہے.
(البقره 127-128)

*درس قرآن*
اےپروردگار ان (لوگوں) میں انہیں میں سے ایک پیغمبر مبعوث کیجیو جو انکو تیری آیتیں پڑھ پڑھ کر سنایاکرے. اور کتاب اور دانائی سکھایاکرے اور ان (کےدلوں) کو پاک صاف کیاکرے بیشک تو غالب(اور) صاحب حکمت ہے.
 اور ابراہیم ع کےدین سے کون روگردانی کرسکتاہے بجز اسکے جونہایت نادان ہو، ہم نےانکو دنیامیں بھی منتخب کیاتھا اورآخرت میں بھی وه (زمره) صلحاء میں ہوں گے.
(سورة البقره 129-130)

No comments:

Post a Comment