Monday, January 4, 2016

حقیقت کربلا

1/ 'حقیقت_کربلا!یذیدکےخلیفہ بننےکےبعدکوفیوں نےحضرت حسین رضی اللہ عنہ کوبےشمارخط لکھ کےدعوت دی کہ ھم آپکو اپناامام اور مقتدامانتےھیں، آپ کوفہ تشریف لائیں اور کوفہ کے 60 شیعہ آپ رض کےپاس آۓاور آپ رض کو کوفہ جانےکی دعوت دی، حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے تحقیق کیلۓ اپنےچچازادبھائی مسلم بن عقیل رضی اللہ عنہ کوکوفہ بھیجااور پھراہلبیت کولیکر ان 60 شیعوں کیساتھ کوفہ روانہ ہے،


2/ حقیقت_کربلا!!!کوفہ جاتےہوۓراستے میںحضرت حسین رض کومسلم بن عقیل رض کےقتل ہونےاور کوفیوں کی غداری کی خبرملی توآپ رض نےواپسی کاارادہ کیامگرمسلم بن عقیل کےبھائیوں نےکہاکہ کوفہ جاکے ھم اپنےبھائی مسلم کابدلہ لینگے، شیعہ بک جلاءالعیون جلد 1 صفحہ 263/ ناسخ التواریخ صفحہ 157/ طبری جلد6 صفحہ 211/ چنانچہ آپ رض مسلم بن عقیل کابدلہ لینے کیلۓدوبارہ کوفہ روانہ ہوۓ، جاری ہےr


3/ حقیقت_کربلا!دوبارہ کوفہ جاتےہوۓ راستےمیں 'القرعہ نامی' مقام پہ حضرت حسین رض کویذید کاایک فوجی دستہ ملا جسکے سپہ سالارحضرت سعدبن ابی وقاص رض کے بیٹے عمربن سعدتھے، شیعہ کتاب الارشاد صفحہ 437/ بحارالانوار جلد صفحہ 446/ جن کوفی (شیعوں) نے آپ رض کوخط لکھ کےکوفہ آنے کی دعوت دی تھی وہ اسی فوجی دستےمیں موجودتھے، شیعہ کتاب ناسخ التواریخ صفحہ 159/ خلاصۃالمصائب صفحہ 115/ جاری


4/ حقیقت_کربلا!حضرت حسین رضی اللہ عنہ نےجب یذیدکےفوجی دستےمیںموجود کوفیوں کوانکےاپنے لکھۓ ہوۓخطوط دکھاۓتووہ مکرگۓآپ رضی اللہ عنہ نےفوجی دستےکےسامنے 3 شرائط پیش کیں،1:مجھےواپس مکہ جانےدو2:جھادکیلۓ کسی اسلامی سرحدپہ بھیجدو (تاکہ میں جاکر کافروں سےجہادکروں)3:یاپھریذیدکےپاس لےچلو تاکہ میں یذیدکی بیعت کرلوں (شیعہ بک الشافی ج1 ص471/ طبری ج4 ص313/ سنی بک البدایہ ج8 ص170/ تاریخ_کامل ج4 ص24/جاری


5/ حقیقت_کربلا!حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی تیسری شرط (یذیدکےپاس جاکربیعت کرنے) کوفوجی دستےکےسپہ سالارنےمنظورکرلیا، شیعہ کتاب (الامامت والسیاست ج 2 ص6) اورآپ رضی اللہ عنہ فوجی دستےکےساتھ دمشق کی طرف روانہ ہوۓ، 10 محرم کو آپ رضی اللہ عنہ میدان_کربلاپہنچے، آپ رضی اللہ عنہ کےقافلے خواتین بھی تھیں اسلۓفوجی دستےنے حسینی قافلےسے کچھ فاصلے پڑاؤڈالا،


7/ حقیقت_کربلا!جب کوفیوں کےحضرت حسین رضی اللہ عنہ کےقافلے پرحملے کاعلم یذیدکے فوجی دستےکو ھواتو وہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کےساتھیوں کی مددکیلۓ حسینی قافلےکی طرف دوڑے مگران کے پہنچنے سےپھلے ہی حضرت حسین رضی اللہ عنہ غدارکوفی شیعوں کےہاتھوں شھیدہوچکے تھے، چنانچہ فوجی دستے نےحضرت حسین رضی اللہ عنہ کےقاتل تمام کوفیوں کواسی جگہ قتل کردیاگیا.(واقعہ کربلا کی حقیقت صفحہ 26)


8/ حقیقت_کربلا!آج کل یہ بیان کیاجاتا ہیکہ *یذیدنے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کےمقابلے کیلۓ بھت بڑالشکربھیجا، *اہلبیت پر پانی بندھوا، *عورتوں کی بےپردگی ہوئی، *خون کی بارش ہوئی، *حسین رضی اللہ عنہ کاسرمبارک یذید کےسامنے لایاگیا، وغیرہ، یہ سب ابومخطف لوط بن یحیی نامی شخص کی بنائی ہوئی جھوٹی کہانیاں ہیں، یہ شخص متعصب شیعہ اور جھوٹاتھا، (میذان الاعتدال، البدایہ ج8 ص202) جاری


9/ حقیقت_کربلا!س: کیاحضرت حسین رض یذیدکےخلاف جنگ کیلۓ کوفہ گۓ؟ ج>1: اب_عمر، ابن_عباس، ابن_زبیر، ابوسعیدخذری جابربن عبداللہ آپکےبھائی محمدبن علی اورباقی صحابہ رض نےحسین رض کوکوفہ جانے سےروکاتھا. (سنی بک البدایہ ج8 ص163) تاریخ_اسلام ص614) اگرآپ رض جنگ کرنے جارہے ہوتے توصحابہ آپ کو روکنے کی بجاۓ خودساتھ جاتے (یذیدوہ شخص ہے جس کےخلاف ابن_سباکی نسل یہودکا جھوٹا پروپیگنڈہ اتنازیادہ ہےکہ اھلسنت کےدماغ ماؤف ہوچکے.


11/ حقیقت_کربلا!سوال: کیاحضرت حسین رضی اللہ عنہ یذید کیخلاف جنگ کیلۓ کوفہ روانہ ہوۓ؟جواب: 3> تمام شیعہ سنی کتابوں میں یہ بات لکھی ہیکہ کوفہ جاتے ہوۓ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کیساتھ قافلے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، اگرحضرت حسین رضی اللہ عنہ یذید کیخلاف جنگ کرنے جارہے ہوتے تواھل_بیت کی خواتین اور بچوں کواپنے ساتھ لیکرنہ جاتے، اصل میں آپ رضی اللہ عنہ کوفیوں کی دعوت پہ انکے مہمان بن کے جارھےتھے... جاری

No comments:

Post a Comment