Monday, January 4, 2016

مکمل و مدلل "مسائل نماز"

انشاء الله اب فیس بک پرمرکزی اشاعت التوحیدوالسنه کےپیج پر
fb.com/MNTSPK
اور
whatsapp
پر

مکمل و مدلل "مسائل نماز"

کےموضوع پر

قرآن وحدیث کی روشنی میں
مکمل حواله کے ساتھ میسج شائع کئے جائیں گے.
تمام دوستوں سے گزارش هے که ان میسجز کو زیاده سے زیاده پهیلائیں
جزاک الله خیر

"نماز کیا هے"
نماز ایک ایسی پسندیده عبادت ہےجس سےکسی نبی کی شریعت خالی نہیں.
حضرت آدم علیہ السلام سے لےکر تمام رسولوں کی امت پر نماز فرض تھی ، ہاں اسکی کیفیت اور تعینات میں تغیر (تبدیلی) هوتارها.
ہمارے نبی صلی الله علیہ وسلم کی امت پر ابتداۓ رسالت میں دو وقت کی نماز فرض تھی ، ایک قبل آفتاب نکلنے کے اور دوسری قبل آفتاب ڈوبنے کے.
ہجرت سےڈیڑھ برس پہلے معراج کےموقع پرنماز ان پانچ (5) وقتوں پرفرض کی گئی.
*فجر
*ظہر
*عصر
*مغرب
*عشاء

میسج#2
نماز اسلام کا رکن اعظم ہے، بلکہ اگریوں کہا جاۓکہ اسلام کا دارومدار اسی پر ہے تب بھی مبالغہ نہیں، ہرمسلمان عاقل، بالغ پر ہرروز پانچ وقت نماز فرض عین هے.
امیر ہو یافقیر، تندرست ہویامریض، مسافر ہویامقیم، یہاں تک کہ دشمن کےمقابلہ میں جب لڑائی کی آگ بھڑک رہی ہو اس وقت بھی اسکا چھوڑناجائز نہیں ہے.
جوشخص نماز کی فرضیت کاانکارکرےوه یقینا کافر ہے.

میسج#3
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےجلیل القدر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نمازچھوڑنےوالے کو کافر فرماتے ہیں.
امیر المومنین حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا بھی یہی قول ہے.
اور امام احمد رحمہ اللہ کابھی یہی مسلک ہے.
امام شافعی رحمہ اللہ اسکےقتل کاحکم دیتےہیں.

اورامام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ اگرچہ اسکے کفرکےقائل نہیں مگرانکے نزدیک بھی نماز چھوڑنے والے کےلئے سخت تعزیر ہے.

میسج#4
"نماز کی فضیلت"
نبی صلی اللہ علیه وسلم نےفرمایا کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پرہے.
1: توحیداور رسالت کا اقرارکرنا.
2: نماز پڑھنا.
3: زکوة دینا.
4: رمضان المبارک کےروزے رکھنا.
5: بشرط قدرت حج کرنا.
(بخاری و مسلم)

*حدیث*
"ایمان اورکفرکے درمیان میں نماز حد فاصل ہے".
(مسلم)

*حدیث*
"جس نےجان بوجھ کرنماز چھوڑ دی وه کافر ہوگیا"
(مشکوة)

میسج#5
"جماعت کےساتھ نمازپڑھنےکی فضیلت"
اسلام میں نماز باجماعت پڑھنےکا حکم ہے.
نبی صلی علیہ وسلم نےترغیب فرمائی ہےکہ
"یعنی جماعت کےساتھ نماز پڑھنےمیں الگ الگ نماز پڑھنےسے سر درجےزیاده فضیلت ہے"

جماعت کےساتھ اکٹھا ہوکر نماز پڑھنے سےاس امرکااظہار ہےکہ ان کےجداجدا قلوب باہم ایک دوسرے کےقریب ہیں اور کینہ وحسد سےدور ہیں.
FOLLOW MNTSPAK1 Send to 40404 & 9900

مسئلہ:
دورانِ نمازموبائل فون کی گھنٹی بجنےلگےتواسکےکسی بٹن کو دباکراسےبند کردیاجائے،
اگردائیں جیب میں موبائل ہوتو دائیں ہاتھ سےاوراگر بائیں جیب میں ہوتو بائیں ہاتھ سےبندکیاجائے،
اس طرح کرنےسےعمل کثیرلازم نہیں آتا اور نہ ہی نماز ٹوٹتی ہے،
اگر 1 رکن میں 3 بار یہ عمل دہرایا گیاتو اس سےنمازفاسد ہوجائے گی
(فتاوی بینات،
جلد 2، صفحہ 406،

میسج#6
"نماز صحیح ہونےکی شرائط"
*پہلی شرط: (طہارت)
نمازپڑھنے والےکےجسم ، لباس اور نمازپڑھنے کی جگہ کونجاست حقیقیہ سےپاک ہونا چاهیے.

"نماز پڑھنے کی جگہ سےمراد جہاں نماز پڑھنےوالےکے پاؤں رہتے هوں. اور سجده کرنےکی حالت میں جہاں اسکے گھٹنے اور ہاتھ اور پیشانی اور ناک رہتی ہو"
(درمختار)

مسئلہ
"اگرکسی ناپاک جگہ پرکوئی کپڑا بچھاکر نماز پڑھی جاۓ تواس میں شرط ہے کہ وه کپڑا اس قدرباریک نہ ہوکہ اسکے نیچےکی چیز صاف طورپراس سے نظرآۓ"
(بحرالرئق، شرح وقایہ، علم الفقہ جلد٢ ص ٢٤  و ہدایہ جلداول ص ٥٨ وشرح نقایہ جلداول ص ٦٣ وکبیری ص ١٧٧)
FOLLOW MNTSPAK1 Send to 40404 & 9900


میسج#6
"جماعت کابیان اورفضیلت"
جماعت کم سےکم دوآدمیوں کےساتھ مل کرنماز پڑھنےکوکہتے ہیں.

*حدیث*
"جماعت کی نماز تنہا نمازسےستائیس درجےزیاده ثواب رکھتی ہے" (صحیح بخاری، صحیح مسلم)
*حدیث*
"جتناوقت نماز کےانتظارمیں گزرتاہے وه سب نماز میں شمار ہوتاهے"
(صحیح بخاری)

*حدیث*
"جماعت ترک کرناچھوڑ دو ورنہ الله تعالی دلوں پرمہر لگادےگا اورتم ان میں سے ہوجاؤگے جن کوالله تعالی نےغافل قراردیا ہے"
(ابن ماجہ مصری ص 260 جلداول)


"کعبہ کےاندراوراسکی سطح پرنمازپڑھناقطعا صحیح ہے،البتہ کعبہ کی چھت پرنمازپڑھنامکروه هےکیونکہ اس میں بےادبی ہے"
(کتاب الفقہ ص 326 جلداول)


کیسی ٹوپی سےنماز پڑھناچاہیے.
*مسئلہ*
جس ٹوپی کوپہن کرآدمی شرفاء کی محفل مین جاسکے، اسکےساتھ نماز پڑھنااورپڑھاناجائز ہے.

*مسئلہ*
بغیرٹوپی کےبرہنہ سر اگرکاہلی یالاپرواہی سے نمازپڑھے گاتومکروه (تنزیہی هوگی، اگرٹوپی میسرنہ آۓ یا عجزوانکساری، نیازمندی سےپڑھےگاتودرست ہوگی.
(عالمگیری ص105 جلداول)
(بہشتی زیور ص 66 جلداول)


*اگرٹوپی گرجاۓ توکیاکیاجاۓ*
"نماز میں قیام یارکوع کی حالت میں گری ہوئی ٹوپی اٹھاکرپہننا جائزنہیں ہے، عمل کثیرشمار ہوگاجسکی وجہ سےنماز ٹوٹ جاۓ گی. البتہ سجده کی حالت میں سرکےسامنے گری ہوئی ٹوپی عمل قلیل کےساتھ مثلا ایک ہاتھ سےلےکرپہن لی تواجازت ہےبلکہ افضل ہے، اس سےنماز میں خرابی نہیں آۓ گی"
(فتاوی رحیمیہ ص 378 جلد4, شامی ص600 جلد1, کبیری ص419)

No comments:

Post a Comment