Tuesday, December 22, 2015

السحر النبی ص

‏جادو والی روایت کی تحقیق@ سندی اعتبار سے جانج پڑتال میں آیمہ اسماءالرجال کی راے مختلف ھونے کی وجہ سے صحت روایت میں شک پیدا ھوجاتا ھے

‏@ جادو والی روایت کا مرکزی راوی ھشام بن عروہ اگرچہ ابتدا میں قابل اعتبار تھا امام مالک نے 62 روایات انسے نقل کی ھیں


‏@مگر اس دور میں جادو والی کہانی کہی نظر نہی آی ھشام کی زندگی کا آخری دور ناقابل  اعتبار ھے {میزان الاعتدال ج 4  تھذیب التھذیب ج 11 ص 48

‏@جادو والی روایت بخاری میں مختلف مقامات پر آتی ھے اور تمام مقامات پرمختلف حالتیں بیان کی گی گویا متنا بھی روایت مضطرب ھے. ‏@بخاری میں کسی جگہ بھی جادو والی روایت میں کہی بھی معوزتین کا زکر نہی ھے نا جانے گرھوں والی کہانی کدھر سے آگئی

‏@جادو والی روایت ملحدین کی گھڑی ھوی اور متروک ھوگی کیونکہ نص قرآن کے خلاف ھے {احکام القرآن للجصاص}المجموع شرح المھذب{التحریروالتنویر}

‏@جادو والی روایت ملحدین کی گھڑی ھوی ھے یہ متروک ھے کیونکہ نص قرآن کے خلاف ھے{احکام القرآن للجصاص}امام نووی}المجموع شرح المھذب@

‏@ذید بن ارقم @عبداللہ بن عباث رض سے نسای شریف دلایل نبوت للبہقی طبقات ابن سعد  وغیرہ میں ایک راوی  ابو معاویہ الضریر الکوفی {محمد بن خازم }

‏@غالی شیعہ تھا مدلس بھی تھا {ملخصا از میزان الاعتدال ج 4 ص 575 خبیث مرجی تھا {تھذیب التھذیب}


‏@دوسری بڑی دلیل شان نزول معوذتین کوپیش کرتے ھیں @جواب1 یہ صورت مکی ھے جادو والی کھانی مدینہ کی ھے  اگر دو دفعہ نازل ھوی ھیں تو پھر قرآن میں دو دفعہ درج کیوں نہی کی گی جواب 2  ان صورتوں میں جادو کے متعلق اشارہ تک نہی صرف ایک لفظ {النفثات } سے پوری کہانی گھڑ لی گی@

‏@حالانکہ  النفثات کے مختلف مفاھیم بیان کیے گے ھیں  جماعات مراد ھیں {تفسیر کبیر} گرھو میں پھونک مارنے سے مراد حیلوں سے پختہ جماعتوں کو توڑنا@

‏@تفسیر بیضاوی @بدایع الفواید ج 2 ص 221 جواب 3 شان نزول والی روایت ھی درست نہی ھے یہ روایت ابن عباث رض کی طرف منسوب ھے اسکا مرکزی راوی

‏@کلبی{ابوالنصر محمدبن السایب الکلبی } غالی رافضی کذاب متروک الحدیث ھے (میزان الاعتدال ج 2 ص 556 559 الجرح والتعدیل ج 8 ص 405 تھذیب التھذیب


No comments:

Post a Comment